لمبی زندگی چاہیے تو صبح اٹھ کریہ 5 کام ضرور کریں

دن کا آغاز اگر منظم انداز میں اور مثبت سوچ کے ساتھ کیا جائے تو پورا دن تازہ دم اور ہشاش بشاش گزرتا ہے۔ مگر ہم میں سے کتنے ہیں جو اس پر عمل کرتے ہیں۔ بہت سے خواتین دن کے آغاز میں چند ایسی غلطیاں بار بار دہراتی ہیں، جن کی وجہ سے انہیں دن بھر پریشانی اٹھانی پڑتی ہے ان مسائل کا شکار ملازمت پیشہ خواتین بھی ہوتی ہیں اور گھریلو خواتین بھی۔پھر جب وہ رات کوبستر پر لیٹتی ہیں توخود کو انتہائی تھکی ہوئی محسوس کرتی ہیں۔ جیسے ان کے اندر کی ساری توانائی کسی نے نچوڑ لی ہو۔مگر اس سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ بس آپ کو کرنا یہ ہے کہ صبح وقت پر اٹھیں، اور روز مرہ معمولات میں ذرا سی تبدیلی لائیں، پھر دیکھیں پورا دن آپ کا کیسے فریش گزرتاہے۔ دن کے ابتدائی چند گھنٹوں کو درست اور منظم انداز میں کیسے استعمال کیا جائے ا س کے لیے یہ پانچ چند مشورے حاضر ہیں۔ ورزش کو عادت بنائیں: ماہرین کا کہناہے کہ دن کے ابتدائی چند گھنٹے بہت اہم ہوتے ہیں اگر آپ نے ان کا درست اور منظم انداز میں استعمال سیکھ لیا تو آپ کو پورا دن مثبت انداز میں گزرے گا ماہرین کا یہ بھی مشورہ ہے کہ صبح کی پہلی دھوپ میں اگر روزانہ بیس منٹ گزارے جائیں تو اس سے صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ذہن بھی تازہ دم رہتا ہے صبح بیدار ہونے کے بعدپانچ منٹ تک بے حرکت بیٹھی رہیں۔ذرا سی بھی حرکت نہ کریں۔اس سے آپ کو ذہنی طور پر بیدا رہونے اور سستی بھگانے میں مدد ملے گی۔ اس کے بعد چاہے آپ کی عمر کتنی بھی ہو، ہلکی پھلکی ورزش کریں۔ ایسی ورزش جس میں جوڑوں، کلائیوں، کہنیوں، کندھوں اور گھٹنوں کی حرکت ہو۔ اگر آپ ملازمت پیشہ خاتون ہیں اور آپ کا کام ڈیسک پر بیٹھ کر کرنے کا ہے تو ورزش آپ کے لیے بہت ضروری ہے، البتہ اگر آپ ورزش کے دوران کمزوری یا نقاہت محسوس کریں تو زیادہ ورزش سے گریز کریں۔ تاہم لفٹ کے جائے سیڑھیاں استعمال کریں۔ اور پیدل چلنے کا موقع ضایع نہ ہونے دیں۔ مشکل یا ناپسندیدہ کام پہلے کریں: ہمارے روز مرہ کے معمولات میں ایک دو کام ایسے ضرورہوتے ہیں جو ہمیں مشکل لگتے ہیں، یا جنہیں کرنے کو ہمارا دل نہیں لگتا،مگر پھر بھی کرنے پڑتے ہیں۔ کوشش کریں کہ ایسے کام پہلے نمٹالیے جائیں۔ وجہ یہ ہے کہ یہ مشکل اور ناپسندیدہ کام آپ نے دن کے ابتدا میں ہی کرلئے تو دن بھر کے باقی کام نمٹانے میں آپ کو کوفت یا الجھن نہیں ہوگی۔ مشکل اور ناپسندیدہ کام گھر میں بھی ہوتے ہیں اور دفتر میں بھی۔اگر ان کاموں کو بعد کے لیے رکھا جائے تو سر پر ہروقت ایک بوجھ سا سوار ہوتا ہے۔اس لیے ان کو جلد نمٹالینا چاہئے۔ صبح آپ ذہنی اور جسمانی طور پر تازہ دم ہوتی ہیں آپ میں توانائی کا لیول بھی دن بھر کی نسبت زیادہ ہوتا ہے اس لیے یہ مشکل کام بھی آسانی سے ہوجاتے ہیں۔
ناشتہ بھرپور کریں: دن کی پہلی خوراک انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ رات بھر سونے کے بعد صبح جب ہم بیدار ہوتے ہیں تو ہمارا بلڈ شوگر لیول کم ہوچکا ہوتا ہے۔ صبح اٹھنے کے ایک گھنٹے کے اندر اگر بھرپورغذائیت والا ناشتہ کرلیا جائے تو یہ لیول بڑھ جاتا ہے اور جسم کو دن بھر کے کام کے لیے نیا ایندھن مل جاتا ہے۔ ناشتہ گھر پر ہی کرنا چاہئے۔ گھر پر ناشتے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ ہم جو کچھ کھارہے ہوتے ہیں وہ ہمارے کنٹرول میں ہوتا ہے، یعنی صاف ستھری اور صحت بخش غذا کا انتخاب کرسکتے ہیں۔۔ انڈوں کو ناشتے کا لازمی حصہ بنائیں، کیونکہ اس میں پروٹین تو ہوتی ہی ہے ساتھ ہی ہڈیوں کی صحت کے لیے وٹامن ڈی، قوت مدافعت کے لیے زنک اورذہنی سکون کے لیے مینگیشیم بھی پائی جاتی ہے۔کوشش کریں کہ ناشتے میں چائے نہ ہی پئیں تو بہتر ہے۔ اگر اس کے بغیر رہا نہیں جاتا تو سبز چائے کا انتخاب کریں۔ دن کا آغاز منظم اندا ز میں کریں:دن کا آغاز کرنے سے قبل بھی درست سمت کا تعین ضروری ہے۔ صبح اٹھ کر بغیر سوچے سمجھے اور بغیر کسی پلاننگ کے دن کا آغاز کرنے سے ہمارے لیے ان مقاصد کا حصول مشکل ہوجاتاہے جو ہم اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران حاصل کرنا چاہتے ہیں۔سب سے پہلے اٹھ کر ان کاموں کا جائزہ لیں، جو دن بھر میں آپ کو کرنے ہیں، ذہن میں ان کی ایک فہرست بنالیں، یاد رکھنامشکل ہو تو یہ فہرست آپ کاغذ پر بھی اتار سکتی ہیں۔ اگر آپ ملازمت پیشہ خاتون ہیں تو آپ اپنے گھر اور دفتر کے کاموں کی الگ الگ فہرست تیار کریں۔ آپ خود محسوس کریں گی کہ ہر کام ٹھیک انداز میں اور منظم طریقے سے ہورہاہے۔دن بھر کی مصروفیات کے دوران اپنے لیے کچھ وقت ضرور نکالیں۔ اس وقت میں آپ کوئی بھی ہلکی پھلکی تفریح کرسکتی ہیں۔ کچھ دیر ٹی وی دیکھ لیں، اپنی کسی دوست سے فون پر بات کرلیں،چہل قدمی کو نکل جائیں۔ اس سے یہ ہوگا کہ آپ پھر سے تازہ دم ہوجائیں گی۔ مسلسل کام کرنے سے اکتاہٹ اور بیزاری احساس غالب آنے لگتا ہے،اس لیے دن بھر میں تھوڑی بہت تفریح بھی بہت ضروری ہے۔ اپنے کاموں کا جائزہ لیں: آپ نے یہ فہرست تو بنالی کہ دن بھر میں آپ کو کیا کیا کرنا ہے،مگریہ کام کس طرح ہوں گے اور کا نتیجہ کیا نکلے گا اسے بھی تصور میں لائیں۔ دن بھر میں کئے جانے والے کاموں کے نتائج پر صبح اٹھنے کے بعد ہی جائزہ لے لینا چاہئے۔لیکن اس دوران سوچ ہمیشہ مثبت رکھنی چاہئے۔ طبی ماہرین کے مطابق جب ہم مثبت سوچ کے ساتھ دن بھر کے کاموں پر غور کرتے ہیں تو ہمارا دماغ endorphins نامی ہارمونز خارج کرنے لگتا ہے۔ ان ہارمونز کی وجہ سے ہم اچھا محسوس کرتے ہیں اور ہمیں اپنے اندر بھرپورتوانائی کا بھی احساس ہونے لگتا ہے۔اسی لیے ماہرین نفسیات ہمیں بار بار مثبت سوچ اپنانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس عادت سے ہم بہت سے مشکل کام ہنستے کھیلتے انجام دے سکتے ہیں۔ کیونکہ اس کام میں دماغ ہمارا بھرپورساتھ دیتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں