قدیم مصر کے مشہور ترین فرعون طوطن خامن کی نوعمر دلہن تاریخ دانوں اور ماہرین آثار قدیمہ کے لئے ہمیشہ سے ایک معمہ رہی ہے لیکن سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پہلی بار وہ اس معمے کو حل کرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ آخر کار انہوں نے وہ جگہ دریافت کرلی ہے جو ان کے خیال میں طوطن خامن کی نوعمر اہلیہ آنخے سینا مون کی آخری آرام گاہ ہوسکتی ہے۔ اس مقبرے کے کھلنے پر بالآخر اس بات کے شواہد بھی مل سکتے ہیں کہ یہ وہی
شہزادی تھی جس کی شادی اس کے دادا، باپ اور پھر سوتیلے بھائی سے کروائی گئی۔ قدیم مصر کی اس نوعمر ملکہ کی زندگی کا یہ المناک ترین پہلو ہے کہ اسے اپنے دادا، اپنے باپ اور پھر اپنے سوتیلے بھائی طوطن خامن سے شادی کرنا پڑی۔ تازہ ترن دریافت مصر کے سابق وزیر نوادرات زہی ہواس، جو کہ عالمی شہرت یافتہ ماہر آثار قدمہ بھی ہیں، نے کی ہے۔ طوطن خامن، جو کہ 1332ءسے 1327ءقبل از مسیح میں مصر کا حکمران تھا، کی موت کے بعد اس کی ملکہ آنخے سینا مون نے اگلے فرعون کے ساتھ بھی شادی کر لی تھی۔ نودریافت شدہ مقبرے کو کھولنے کا کام شروع کردیا گیا ہے اور ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ انہیں بڑی حد تک یقین ہے کہ اس میں دفن کی گئی ممی آنخے سینا مون کی ہی ہے۔ اس مقبرے کے مقام کے بارے میں ابتدائی شواہد جولائی 2017ءمیں ملے تھے جس کے بعد جدید ترین گاؤنڈ پینی ٹریٹنگ راڈار ٹیکنالوجی کے ذریعے اس کے اندر موجود جائے مدفن اور اندرونی سٹرکچر کے بارے میں معلومات جمع کی گئی تھیں۔ راڈار ٹیکنالوجی کے ذریعے ہی سطح زمین سے 16 فٹ کی گہرائی پر مقبرے کے دروازے کا سراغ لگایا گیا تھا۔
Load/Hide Comments